نیوزی لینڈ نے ٹیسٹ سیریز میں ویسٹ انڈیز کو وائٹ واش کر دیا۔دونوں میچز میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے اتنا بڑا ہدف سیٹ کر دیا جو ویسٹ انڈیز کی ٹیم دو بار بیٹنگ کر کے بھی پورا نہ کر پائی۔نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے دو اننگز میں رنز کے انبار لگا دیئے جبکہ کیوی بولرز نے وکٹ حاصل کرنے کےلئے چاروں اننگرز میں ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں کو ناکوں چنے چبوا دیئے۔
پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے بیٹنگ کرتے ہوئے 519 رنز پر 7 وکٹ کے نقصان پر اپنی اننگز ڈیکلئر کر دی۔جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم138 رنز پر ڈھیر ہو گئی، فالوآن کے بعد بھی وہ برتری کو ختم کرنے میں ناکام رہے اور 247 پر آل آؤٹ ہو گئے۔یوں نیوزی لینڈ پہلے میچ میں ایک اننگز اور 134 رنز سے کامیاب ہوا ، اور مین آف دی میچ کا اعزاز کپتان کین ولیمسن کو ان کی ڈبل سنچری کی وجہ سے ملا۔
دوسرے میچ میں بھی پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کیوی بلےبازوں نے ہینری نکلز کی سنچری کی بدولت 460 رنز کا ٹارگٹ سیٹ کیا۔جواب میں وسٹ انڈیز کی ٹیم پہلے اننگز میں 131 اور فالوآن کے بعد 317 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی،اس طرح یہ میچ ایک اننگز اور بارہ رنز سے نیوزی لینڈ جیت گیا،اور مین آف دی میچ کا ایواڑڈ ہینری نکلزکے نام رہا ،جبکہ مین آف دی سیریز کا اعزاز آل راؤنڈ پرفارم کرنے والے کیل جیمسن کو ملا۔
بہترین کارکردگی دکھانے والے بلے باز
بیٹنگ کرتے ہوے سب سے زیادہ رنز کیوی کپتان نے بنائے وہ 251 رنز کے ساتھ سب سے اوپر رہے۔انہوں نے ایک ڈبل سنچری سکور کی ،اور ان کا بڑا سکور 251 رہا، دوسرے نمبر پر ویسٹ انڈیز کے بلیک وڈ رہے جنہوں نے 4 اننگز میں ایک سنچری اور ایک ففٹی کی مدد سے 216 رنز بنائے،تیسرےپوزیشن ہینری نکلز نے 2 اننگز میں ایک سنچری کی مدد سے 181 رنز بنا کر حاصل کی،جبکہ ٹوم لیتھم 2 اننگز میں 1 ففٹی کی مدد سے 113 رنز بنا کر چوتھے نمبر پر رہے۔
بہترین کارکردگی دکھانے والے بولرز
چونکہ نیوزی لینڈ کے بولرز نے 4 اننگز میں بولنگ کی اس لئے وہ زیادہ وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ٹم ساؤدھی 5 وکٹ کی بہترین کارکردگی کے ساتھ سیریز میں سب سے زیادہ 12 وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،کیل جیمسن 5 وکٹ کی بہترین کارکردگی کے ساتھ 11 وکٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے،نیل ویگنر 9 وکٹ کے ساتھ تیسرے جبکہ ویسٹ انڈیز کے گیبرئیل 6 وکٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹونٹی سیریز کا آغاز 18 دسمبر بروز جمعہ سے ہوگا۔پاکستان کے کپتان بابر اعظم انجری کے باعث سیریز سے باہر ہوچکے ہیں،ان کی غیر موجودگی میں اگر شاداب فٹ ہوئے تو کپتانی کے فرائض وہ انجام دیں گے،نہیں تو منیجمنٹ وکٹ کیپر رضوان سے بھی ان میچز میں کپتانی کروانے کا سوچ رہی ہے۔
اور جانیئے۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
If you want to know specific record ,Player comparison etc ,ask in comment.
Follow me for more cricket updates.