پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ T20 سیریز کے لئے کس کا پلڑا بھاری۔۔۔۔۔۔۔

 پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ما بین تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کا آغاز 18 دسمبر سے ہو رہا ہے۔پاکستانی ٹیم اس وقت نیوزی لینڈ پہنچ چکی ہے۔

مجموعی کارکردگی

پاکستان اور نیوزی لینڈ ٹی ٹونٹی میں اب تک 21 بار آمنے سامنے آ چکے ہیں۔جن میں13 میچز پاکستان اور 8 میچز نیوزی لینڈ جیتا۔

اُن میچز میں قسمت کا سورج متعدد بارپہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم پر مہربان رہا۔پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان 9 بار جبکہ نیوزی لینڈ 5 بار جیتا جبکہ دوسری اننگز میں کھیلتے ہوے پاکستان 4 اور نیوزی لینڈ 3 با فاتح رہا۔

پہلے باری کرتے ہوئے پاکستان کا سب سے بڑا ٹوٹل 201 اور سب سے چھوٹا ٹوٹل 105 رہا جبکہ نیوزی لینڈ کا بڑا ٹوٹل 196 اور چھوٹا ٹوٹل 99 رہا۔دوسری اننگز میں باری کرتے ہوے پاکستان کا بڑا ٹوٹل 158 اور چھوٹا 100رہاجبکہ نیوزی لینڈ کا بڑا ٹوٹل 171اور چھوٹا 80 رہا۔

ان دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 6 ٹی ٹونٹی سیریز ہوئیں جن میں پاکستان 3 بار کامیاب رہا اور نیوزی لینڈ2بار  اور 1 سیریز ڈرارہی۔

مجموعی کارکردگی میں پاکستان کا پلڑا کسی حدتک بھاری ہے۔

   

کپتانوں کی کارکردگی

بابراعظم نے اب تک 9 ٹی ٹونٹی میچز میں کپتانی کے فرائض انجام دیئے جن میں 6دفعہ کامیابی سمیٹی اور 3 دفعہ ناکام رہےجبکہ کین ولیمسن نے نیوزی لینڈ کے لیے42میچز میں کپتانی کی جن میں سے 19 جیتے اور 22 میں ہار کا سامنا ہوا۔
پہلی اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے بابر اعظم کی بیٹنگ اوسط55 رہی اور دوسری اننگز میں  44 رہی۔اسی دوران پہلی اننگز میں کل 10 بار نصف سنچری سکور کی اور دوسری باری میں 6 بار یہ کارنامہ انجام دیا۔جبکہ پہلی اننگز میں کیوی کپتان کی اوسط 27 اور دوسری اننگز میں 39 رہی۔پہلی اننگز میں 4 اور دوسری اننگز میں ان کی نصف سنچریوں کی تعداد 7 رہی۔
 کیوی کپتان پہلی اننگز کی نسبت  دوسری اننگز میں بہتر کھیل پیش کر پائےجبکہ پاک کپتان پہلی اننگز میں دوسری کی نسبت زیادہ اچھا کھیل پائے۔ 

بلے بازوں کی کارکردگی

بیٹنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ رنز ماڑٹن گپٹل 463 رنز کے ساتھ سب سے اوپر رہے حفیظ412 رنز کے ساتھ دوسرے جبکہ کین ولیمسن 356رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

راس ٹیلر کو اپنے 2000 ٹی ٹونٹی رنز پورے کرنے کےلیے مزید91 رنز کی ضرورت ہے۔


بولرز کی کارکردگی 

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی ٹونٹی میچز میں ٹم ساؤدی 17 وکٹ کے ساتھ پہلے جبکہ شاداب خان اور مائیکل سیٹنر 9،9 وکٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور وہاب ریاض 6 وکٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔


نیوزی لینڈ کی ٹیم ہمیشہ سے ہی بڑے میچزکے لیے تیار رہی اور شاہین بھی مقابلے کے لیے تیار ہیں۔ 


1 comment:

  1. ما شاءاللہ بہت ہی خوب تبصرہ، ان شاءاللہ شاہیں ہی کامیاب ہوں گے ❤️

    ReplyDelete

If you want to know specific record ,Player comparison etc ,ask in comment.
Follow me for more cricket updates.

Powered by Blogger.